عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 165547
جواب نمبر: 16554701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 97-61/B=2/1440
اگر وہ بسم اللہ اللہ اکبر پڑھ کر جانور ذبح کرتا ہے تو اس کا ذبیحہ حلال ہے۔ مگر بہتر یہ ہے کہ نیک و متقی، پرہیزگار آدمی سے ذبح کرایا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا میں منگیتر کی قربانی کرسکتا ہوں؟
2078 مناظرقربانی اور عقیقہ میں سے لازمی کیا ہے؟
2355 مناظرمیرے
والد صاحب صاحب نصاب ہیں ان کے پاس کافی آمدنی ہے لیکن وہ قربانی نہیں کرتے ہیں۔ میں
نے قربانی کے لیے ایک اونٹ خریداہے۔اگر میں اس کی قربانی اپنے والد کے نام سے کرتا
ہوں تو میرے پاس اپنی قربانی کے لیے زیادہ پیسہ نہیں ہے۔برائے کرم مجھ کو بتائیں
کہ میں یہ قربانی اپنے نام سے کروں یا اپنے والد صاحب کے نام سے؟
یوکے جانور فلاح و بہبود کے قانون میں یہ بات ضروری ہے کہ جو جانور بغیر بے ہوش کئے ہوئے ذبح کیاجاتا ہے اس کو ذبح کرنے کے بعد کم از کم ۲۰/سکنڈتک زمین پر نیچے رکھا جائے۔اس جانورکے زور کو کم کرنے کے لیے، اور دونوں یعنی جانور اور ذبح کرنے والے کے زخمی ہونے کے امکان کو ختم کرنے کے لیے۔ اس حالت میں ، قانون کی اقتداء کرنے کے لیے اگر قربانی سے پہلے بے ہوش کرنے کے بجائے اگر جانور کی قربانی کے فوراً بعد بیہوش کیا جائے تاکہ ذبح کرنے والا دوسرے جانور کی جانب جلدی سے متوجہ ہوجائے تو کیا حکم ہوگا؟ میں آپ کو اس عمل کا کچھ سائنسی پہلو بتا دیتا ہوں۔ خون کے بند ہونے سے پہلے الیکٹرک کا استعمال کیا جاتا ہے، یہ الیکٹرک جانور کے دل کو فوراً قبضہ میں کرلیتا ہے اور اس سے خون کی مقدار میں کمی ہوتی ہے جو کہ جانور سے بہتا ہے۔الیکٹرک جھٹکا جانور کو بے حرکت کردیتا ہے اور طبعی درد ، جھٹکا اورکپکپی واقع نہیں ہوتا ہے اور اس سے وہ خون جو جانور سے بہتا ہے کم ہوجاتا ہے۔ جانور کی موت بہت جلد ہوتی ہے ایک منٹ سے کم میں۔
3294 مناظر