عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 165237
جواب نمبر: 16523701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:66-26/L=1/1440
عقیقہ کا تعلق زندہ آدمی سے ہے ،وفات پاجانے کے بعد عقیقہ مسنون ومستحب نہیں رہتا،تاہم اگر کردیاجائے تو اس میں بھی مضائقہ نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
ایک بھائی عالم ہے تین ہزارروپیہ پر مدرسہ میں پڑھاتاہے، اس کے پاس سوا دوتولہ
سونا ہے ، ایک سال پہلے شادی ہوئی تھی، تقریباً تیس ہزار کا جہیز گھر کے سامان کی
شکل میں ہے اور استعمال میں ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ بیماری وغیرہ میں
والدین اس کا تعاون کرتے ہیں۔ کیا اس پر قربانی ہے؟
عیدالاضحی
کا نصاب کیا ہے یعنی کس پر واجب ہے اور کس پر نہیں؟ اوراگر باپ پر واجب ہو تو کیا
اس کی اولاد پر بھی واجب ہے؟