عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 155547
جواب نمبر: 15554708-Jul-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:96-89/D=3/1439
اگر قربانی ذمہ میں واجب تھی اور بقرعید کے دنوں میں قربانی نہیں کرسکا تو ایک بکرا (بکری) خریدکر کسی غریب کو دیدے یہی اس کی قضا ہے، اگلے سال بقرعید کے دنوں میں قربانی کرنا قضا نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم
نے ایک کٹرا لیا تھا جو کہ دو سال کا ہے۔ اس کے دائیں کان کا سرا ہلکا سا چرا ہوا
ہے کیا ہم قربانی کرسکتے ہیں؟
میں
اپنی بیوی کے زیورات کی زکوة دیتا ہوں کیوں کہ وہ کما نہیں رہی ہے۔ کیا اس کے لیے
قربانی ضروری ہے؟
کیا قربانی کے جانور میں عقیقہ کا حصہ بھی
شامل کیا جاسکتاہے؟ مثلاً ایک جانور میں سات حصے ہوتے ہیں تو اگر لڑکے کے عقیقہ کے
دو حصے اس میں شامل کر سکتے ہیں،باقی پانچ حصے قربانی میں شامل ہو جائیں گے، کیا
ایسا ممکن ہے ؟ قرآن او رحدیث کی روشنی میں جواب دینے کی زحمت کریں آپ کی بہت
مہربانی ہوگی۔
یوکے جانور فلاح و بہبود کے قانون میں یہ بات ضروری ہے کہ جو جانور بغیر بے ہوش کئے ہوئے ذبح کیاجاتا ہے اس کو ذبح کرنے کے بعد کم از کم ۲۰/سکنڈتک زمین پر نیچے رکھا جائے۔اس جانورکے زور کو کم کرنے کے لیے، اور دونوں یعنی جانور اور ذبح کرنے والے کے زخمی ہونے کے امکان کو ختم کرنے کے لیے۔ اس حالت میں ، قانون کی اقتداء کرنے کے لیے اگر قربانی سے پہلے بے ہوش کرنے کے بجائے اگر جانور کی قربانی کے فوراً بعد بیہوش کیا جائے تاکہ ذبح کرنے والا دوسرے جانور کی جانب جلدی سے متوجہ ہوجائے تو کیا حکم ہوگا؟ میں آپ کو اس عمل کا کچھ سائنسی پہلو بتا دیتا ہوں۔ خون کے بند ہونے سے پہلے الیکٹرک کا استعمال کیا جاتا ہے، یہ الیکٹرک جانور کے دل کو فوراً قبضہ میں کرلیتا ہے اور اس سے خون کی مقدار میں کمی ہوتی ہے جو کہ جانور سے بہتا ہے۔الیکٹرک جھٹکا جانور کو بے حرکت کردیتا ہے اور طبعی درد ، جھٹکا اورکپکپی واقع نہیں ہوتا ہے اور اس سے وہ خون جو جانور سے بہتا ہے کم ہوجاتا ہے۔ جانور کی موت بہت جلد ہوتی ہے ایک منٹ سے کم میں۔
3301 مناظرقربانی
کا جانور جس میں سات آدمی حصہ لیے ہوئے ہیں اس جانور کو کس طرح ذبح کیا جائے، کیا
ہر ایک کا نام لینا چاہیے؟ او رقربانی کی دعا کیا ہے؟