• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 145381

    عنوان: ذبح کے وقت بسم اللہ ضروری؟

    سوال: کیا کسی بھی جانور کو ذبح کرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہنا ضروری ہے یا صرف قربانی کی جانور کے وقت بولنا ضروری ہے ؟اور بغیر بولے ذبح کرنے کا کیا حکم ہے ؟ میری رہبری فرمائیں۔ نوازش و احسان ہوگا۔تاریخ پر جواب دینے کے لیے شکریہ۔جزاکم اللہ احسن الجزاء

    جواب نمبر: 145381

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 17-11/N38=1/1438 (۱، ۲): ذبح شرعی میں ہر جانور ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا ضروری ہے، خواہ وہ قربانی کا جانور ہو یا عام جانور، اس کے بغیر ذبح شرعی متحقق نہ ہوگا اور جانور حلال نہ ہوگا، اور مستحب یہ ہے کہ بسم اللہ أللہ أکبر کہہ کر ذبح کرے؛ البتہ بلند آواز سے بسم اللہ کہنا ضروری نہیں، صرف اتنی آواز سے کہنا کافی ہے کہ آدمی خود سن لے۔ اور اگر کسی نے جانور ذبح کرتے وقت جان بوجھ کر اللہ کا نام نہیں لیاتو ذبیحہ حلال نہ ہوگا؛ بلکہ حرام ومردار ہوگا۔ اور اگر کسی مسلمان سے بسم اللہ سہواًچھوٹ گئی، اس نے جان بوجھ کر نہیں چھوڑی تو سہو معاف ہے ؛لہٰذا اس صورت میں جانور حلال ہوگا، حرام ومردار نہ ہوگا۔لا تحل ذبیحة ……تارک تسمیة عمداً……فإن ترکھا ناسیاً حل ………والشرط فی التسمیة ھو الذکر الخالص عن شوب الدعاء وغیرہ……والمستحب أن یقول: بسم اللہ أللہ أکبر الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الذبائح، ۹: ۴۳۱-۴۳۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، ویجري ذلک المذکور في کل ما یتعلق بنطق کتسمیة علی ذبیحة الخ (المصدر السابق، ۲: ۲۵۳)، قولہ: ”ویجري ذلک المذکور“:یعنی: کون أدنی ما یتحقق بہ الکلام إسماع نفسہ أو من بقربہ (رد المحتار)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند