• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 986

    عنوان: کیا سورہ فاتحہ کو نکسیر اور نجاست سے لکھنا جائز ہے؟

    سوال:

     (۱) کیا سورہ فاتحہ کو نکسیر اور نجاست سے لکھنا جائز ہے؟معاذ اللہ! مجھے کسی نے بتایا کہ یہ ان کتابوں میں لکھا ہوا ہے: فتاوی قاضی خان ، ص 780، شامی ص 210

     

    (۲) وتر میں جو ہم تیسری رکعت میں تکبیر کہہ کر ہاتھ اٹھاتے ہیں اور پھرقنوت کے لیے ہاتھ باندھ لیتے ہیں ، اس کا ثبوت کون سی حدیث میں ہے؟ کیا اس تکبیر اور رفع یدین سے سکون نماز میں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے؟ جب کہ ہم نے اکثر کتابوں میں پڑھا ہے کہ دوران نماز رفع یدین سکون کے منافی ہے جیسا کہ اختلاف امت اور صراط مستقیم (مصنفہ یوسف لدھیانوی رحمة اللہ علیہ) میں ہے۔

     

    (۳) نیز، وتر کی دوسری رکعت میں بیٹھنے کا ثبوت کون سی حدیث میں ہے؟

    جواب نمبر: 986

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 742/ب = 703/ب)

     

    (۱) قرآن پاک کی کوئی آیت یا سورہ کا نجس خون سے یا کسی اور نجاست سے لکھنا جائز نہیں۔

     

    (۲) عن الأسود عن عبد اللہ أنہ کان یقرأن في آخر رکعة من الوتر قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ثم یرفع یدیہ ویقنت قبل الرکعة أخرجہ البخاري في جزء رفع الیدین۔ رفع یدین کو سکون کے منافی سمجھنا صحیح نہیں۔

     

    (۳) ہردو رکعت پر نماز میں قعدہ کرنا ضروری ہے خواہ تین رکعت والی نماز ہو یا چار رکعت والی ہو۔ تقریباً حدیث کی تمام ہی کتابوں میں یہ مضمون ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند