• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 7126

    عنوان:

    مولانا زکریا رحمة اللہ علیہ نے فضائل حج میں فرمایا: کعبہ نیک لوگوں کی زیارت کو جاتا ہے۔ کیایہ واقعی جاتا ہے؟ میں نے فتاوی شامی،ج:۱، ص:۲۹۰ اور رد مختار ، ج:۲، ص:۸۶۸، میں پڑھا کہ کعبہ اپنی جگہ سے دور جائے یہ بات ممکن ہے۔ اوراگر کوئی شخص کعبہ کواس کی جگہ پر نہ پائے تو حنفی فقہ کے مطابق (نماز کے لیے) اپنا چہرہ اس جگہ کی طرف کرے ۔ دوسری طرف احمد رضا خان نے عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ کے سلسلے میں فرمایا:کریں اقطاب عالم کعبہ کا طواف # کعبہ کرتا ہے طواف دار والے تیرا

    سوال:

    مولانا زکریا رحمة اللہ علیہ نے فضائل حج میں فرمایا: کعبہ نیک لوگوں کی زیارت کو جاتا ہے۔ کیایہ واقعی جاتا ہے؟ میں نے فتاوی شامی،ج:۱، ص:۲۹۰ اور رد مختار ، ج:۲، ص:۸۶۸، میں پڑھا کہ کعبہ اپنی جگہ سے دور جائے یہ بات ممکن ہے۔ اوراگر کوئی شخص کعبہ کواس کی جگہ پر نہ پائے تو حنفی فقہ کے مطابق (نماز کے لیے) اپنا چہرہ اس جگہ کی طرف کرے ۔ دوسری طرف احمد رضا خان نے عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ کے سلسلے میں فرمایا:کریں اقطاب عالم کعبہ کا طواف # کعبہ کرتا ہے طواف دار والے تیرا

    جواب نمبر: 7126

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1582=1351/ ب

     

    نیک لوگوں کی زیارت کے لیے کعبہ کا جانا اور اپنی جگہ سے ہٹنا ممکن ہے۔ اگر کعبہ کو کوئی اپنی جگہ پر نہ پائے تو اس جگہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنا جائز ہے۔ اوراحمد رضاخاں نے جو شعر کہا ہے وہ مبالغہ پر محمول ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند