• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 174979

    عنوان: پینشن کا کیا حکم ہے ؟

    سوال: حکومتِ ہند کی جانب سے ۶۰ سال کی عمر کے افراد کے لیے ایک پینشن اسکیم چلاے جارہی جس کے تحت ساٹھ سال کا آدمی یا عورت ۱۵ پندرہ لاکھ روپیے اگر جمع کرتا ہے تو اسے ہر ماہ ۱۰ ہزار روپیہ دیا جائے گا اور ستر سال کی عمر کے بعد وہ رقم پندرہ لاکھ واپس کر دی جائے گی اسی طرح حکومت ہند نے پوسٹ آفس کی معرفت ایک پنشن اسکیم شروع کی ہے نام بھی پنشن اسکیم رکھا مگر ۸ فی صد کا ہم ریڑن دینگے یہ کہا ہے حکومت ایک طرف پینشن اسکیم بھی کہہ رہی ہے دوسری جانب ۸ فی صد ریٹ آف انٹرنس بھی کہہ رہی ہے اب کیا ایک ضیعف شخص یا طالب علم پنشن کے حصول کی خاطر اس میں رقم جمع کرکے پنشن حاصل کر سکتا ہے کیونکہ حکومت بالکل واضح پنشن اسکیم کہہ رہی ہے کیا ایسی پنشن اسکیم میں رقم لگانا اور پینشن سے محظوظ ہونا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 174979

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 300-244/D=04/1441

    حلت و حرمت میں نام اور عنوان کا اعتبار نہیں ہوتا بلکہ حقیقت کی بنیاد پر حکم لگتا ہے پس صورت مسئولہ میں دونوں معاملے خالص سودی ہیں پس اصل جمع کردہ رقم سے زاید جو رقم ملے گی وہ سود ہوگی اس کا لینا استعمال ناجائز و حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند