• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 174914

    عنوان: ڈاکٹر کو اگر خوف ہو کہ اس کی دوا کی وجہ سے مریض مرگیا ہے تو کیا حکم ہے

    سوال: محترم اساتذہ کرام صاحبان میں ہیلتھ ٹیکنالوجسٹ ہوں میں نے ایک مریض کا علاج کیا جو کہ بیمار تھا اور دو تین دن بعد وہ فوت ہوا اس کی حمل بھی تھی میں نے اسے ایک ڈرپ لگوایا اس میں دو نیوروبیون انجکشن ڈالے اور بازو پر ایک انجکشن کی وہ انجکشن otc diclofenic تھی ۔اب میں سوچتا ہوں کہ کہیں میرے علاج کیوجہ سے اس کی موت نہ ہوئی ہو ا س کی موت سے پہلے اس کے شوہر نے میرے دکان سے اس کے لئے دوائی بھی خریدی اور اس میں بھی کچھ میڈیسن ایسے تھے جو کہ او ٹی سی تھے حالانکہ او ٹی سی کوئی زہریلی دوا نہیں فر ق یہ ہے کہ اس میں منافع تھوڑا زیادہ ہوتا ہے اور اس کی اثر کم ہوتی ہے، مجھے اب بہت شیطانی وسوسے آرہے ہیں کہ کہیں میرے علاج کی وجہ سے خدانخواستہ ایسا نہ ہوا ہوں۔ براہ کم رہنمائی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 174914

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:315-245/sn=4/1441

    آپ نے جو علاج کیا ہے اگر آپ کے علم وتجربہ کے مطابق وہ علاج مریض کے مناسب حال تھا اور آپ نے مریض یا اس کے ولی کی اجازت سے یہ علاج کیا ہے تو صورت مسئولہ میں آپ پر کوئی مواخذہ نہ ہوگا اگر چہ فی الواقع علاج کا سائیڈ افکٹ(ضمنی اثر) وغیرہ ہی موت کا سبب بنا ہو ، آپ پریشان نہ ہوں ۔اگر واقعہ کچھ الگ ہو مثلا آپ اصول علاج سے واقف نہ ہوں یا آپ نے اصول طبیہ کے خلاف علاج کیا ہو تو پھر تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں ۔(تفصیل کے لیے دیکھیں: اجسن الفتاوی8/517،ط: زکریا، دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند