• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 170367

    عنوان: اسراف كسے كہتے ہیں؟

    سوال: میں دین کا ایک طالب علم ہوں، براہ کرم،” اسراف‘‘(فضول خرچی) کے بارے میں تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 170367

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:919-750/sn=9/1440

    ”اسراف“ کے معنی کے سلسلے میں مفسرین سے متعدد تشریحات منقول ہیں ، سب کا حاصل ہے : حد سے تجاوز کرنا، اس میں یہ بھی داخل ہے کہ آدمی معاصی میں خرچ کرے یا غیر ضروری چیزوں میں اتنا خرچ کرے کہ آدمی فقر وفاقہ میں مبتلا ہوجائے، نیز داد ودہش کرنا کہ آدمی کے لئے باعثِ پریشانی ہوجائے بھی اس میں شامل ہے۔ اس سلسلے میں مزید تفصیلات کے لیے معارف القرآن سے ان آیات کی تشریحات کا مطالعہ کریں جن میں اسراف یا تبذیر کی مذمت کی گئی ہے۔

    واختلفوا فی معنی الإسراف والإقتار، فقال بعضہم: "الإسراف": النفقة فی معصیة اللہ وإن قلت، و"الإقتار": منع حق اللہ تعالی. وہو قول ابن عباس ومجاہد وقتادة وابن جریج.....وقال قوم: "الإسراف": مجاوزة الحد فی الإنفاق، حتی یدخل فی حد التبذیر، و"الإقتار": التقصیر عما لا بد منہ، وہذا معنی قول إبراہیم: لا یجیعہم ولا یعریہم ولا ینفق نفقة یقول الناس قد أسرف إلخ (تفسیر البغوی - طیبة 6/ 95)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند