متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 168348
جواب نمبر: 168348
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 566-512/M=06/1440
آپ اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں، آپ کی نیت محض اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے تکمیل کی ہے تو اس خلوص و للہیت کو برقرار رکھیں اور دوسرے خیالات کی طرف توجہ نہ کریں، آپ شادی شدہ ہیں تو بیوی بچوں کے اخراجات کا بھی مسئلہ ہے، اگر بیوی بچوں کے حقوق کی ادائیگی کے ساتھ تعلیم کی تکمیل ممکن ہو تو تعلیم مکمل کرلینا بہتر ہے، اور اگر تجارتی و معاشی مصروفیت کی وجہ سے باضابطہ داخلہ لے کر تعلیم کا حصول دشوار ہو تو تجارت کے ساتھ خارجی اوقات میں پڑھنے کا نظم بناسکتے ہیں، اس بارے میں مقامی کسی معتبر و مستند عالم سے رابطہ و مشورہ کرلیں۔ والدین کے لئے ” رب ارحمہما “ والی دعا بہت جامع اور عمدہ ہے یہ قرآنی دعا ہے اس کو مانگنے کا اہتمام کریں اور ایصال ثواب کی کوئی صورت متعین نہیں ہے، صدقہ خیرات تلاوت و نماز، اطعام طعام و دیگر مالی و بدنی عبادات کے ذریعہ والدین کو ثواب پہونچاسکتے ہیں، ان کے نام سے مسجد و دینی مدرسہ وغیرہ کی تعمیر بھی کراسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند