• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 167655

    عنوان: جب مجلس میں غیبت شروع ہوجائے تو ہمیں كیا كرنا چاہیے؟

    سوال: امید کرتی ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ پاک آپ کو سلامت رکھے، اور آپ کے سایہ کو ہم پر تادیر قائم فرمائے، آمین۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی مجلس میں بیٹھا ہو اور اس میں غیبت شروع ہوجائے تو وہ شخص موقع محل کے مطابق بعض کو سختی سے منع کرے اور کبھی نرمی سے ، اگر پھر بھی غیبت کرنے والا نہ مانے اور اپنی بات کو پورا کرے تو سننے والا یا تو خاموشی اختیار کرے یا جس کی طرف سے غیبت کی گئی ہے اس کی طرف سے تاویل کرے، مگر پھر بھی وہ غیبت کرنے والا اپنی بات کو انتہائی مختصر الفاظ میں بیان کرے مطلب اتنی جلدی غیبت کرتاہے کہ اس مجلس سے اٹھنے کا موقع نہیں ملتا بندے کو اور بات بات پہ غیبت ، اور ایسے لوگوں سے واسطہ کم از کم ہفتے میں ایک دفعہ ضرور آتاہے ، کیا کروں؟ کیا ان تمام حالت میں مجھے گناہ ملے گا ؟ ساتھ اس کے کہ میں کوشش کرتے ہوں میں خود نہیں کرتی، اور ان کو اپنی طاقت کے مطابق بیٹھاتی بھی ہوں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 167655

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 574-453/B=05/1440

    اگر زبان سے کہنے کی استطاعت رکھتا تو اسے غیبت کرنے سے منع کیا جائے اگر مان جائے تو بہت عمدہ بات ہے اور نہ ماننے کی صورت میں اس محفل سے اٹھ کر علیحدہ ہو جائے یا کسی انداز سے دوسری بات شروع کردیجئے۔ یا نکیر کر دیجئے اور اگر کچھ نہیں کریں گے تو گنہگار ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند