عنوان: الاؤنس لینے كے لیے یہ بتانا كہ میری فیملی چچا کے گھر رہتی ہے، کیا یہ درست ہے؟
سوال: میں ایک سرکارٰی ملازم ہوں۔ میں اگر اپنے گھر رہو ں یا کسی اور کے گھر کرائے پہ رہوں، تو دفتر کی طرف سے کچھ رقم کراے کی مد مے ملتی ہے ۔ اپنے گھر میں رہنے پہ تب مجھے رقم ملے گی، جب گھر میرے نام پہ ہویا میرے والد یا میرے دادا کے نام ہو۔ میرے دادا وفات پاچکے ، اور گھر میرے دادا کے نام ہے ،اس لیے دفتر میرے دادا کے نام چیک(رقم) نہیں بنا سکتے ۔ اب میں گھر میں خرچ بھی کرتا ہوں ، لیکن دفتر سے رقم نہیں مل سکتی۔ اب اگر میں اپنے سگے چچا کے گھر کا دفتر کو بتاوں کہ میں یا میری فیملی چچا کے گھر رہتی ہے تو اس کامیں اپنے دفتر سے رقم لے سکتا ہوں؟
جواب نمبر: 16630501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:244-178/L=2/1440
اگر آپ اپنے چچا کے گھر نہیں رہتے ہیں تو آپ کے لیے اپنے دفتر سے یہ کہہ کر رقم لینا جائز نہ ہوگا کہ میں اپنے چچا کے گھر رہتا ہوں، یہ صریح جھوٹ میں داخل ہوگا جو شرعاً حرام ہے۔