• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 165736

    عنوان: کسی پر زنا کی تہمت لگانا ؟

    سوال: اگر علی کی ماں کہے کہ علی تمہارے باپ اور تمہاری بیوی کے درمیان ناجائز تعلق ہے اور کہے اس نے خود دیکھا ہے آپس میں زنا کرتے ہوئے جبکہ بیوی اور باپ دونوں اس بات کا انکار کرتے ہوں اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے کیا بیوی کا گھر الگ کر دیں اور ماں کے گھر کے قریب کوئی گھر لے لیں کیونکہ ہو سکتا ہے والدہ بہو سے نفرت کی بنا پر جھوٹا الزام لگا رہی ہوں جبکہ والدہ کے اسلام میں بڑے حقوق ہیں اور بیوی کے ساتھ کیسا سلوک کریں ہو سکتا ہے وہ پاک دامن ہو اور باپ کے ساتھ کیسا سلوک کریں جبکہ باپ کے بھی حقوق ہیں اس گھر میں اب ساس بہو کا ساتھ رہنا کسی خطرے سے خالی نہیں؟

    جواب نمبر: 165736

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 121-12T/M=2/1440

    کسی پر زنا کی تہمت لگانا سنگین جرم ہے، آپ کی والدہ جو کچھ کہہ رہی ہیں ان کی باتوں میں کہاں تک سچائی ہے یہ معلوم نہیں، بہرحال اگر وہ جھوٹا الزام لگا رہی ہیں تو اس کا گناہ و وبال ان کے اوپر ہے ۔ مذکورہ صورت حال میں آپ خاموشی کے ساتھ بیوی کے لئے الگ گھر کا نظم کرلیں اور ماں کے ساتھ نہ الجھیں اور نہ ان کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کریں، جہاں تک ہوسکے ماں باپ کی خدمت و خبرگیری کرتے رہیں، ان کو خوش کرکے ان کی دعائیں لیتے رہیں اور بیوی کے ساتھ بھی حسن معاشرت قائم رکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند