• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 165459

    عنوان: خوشی كے موقع پر مبارک باد دینا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص کوئی نئی چیز خرید لے تو ان کو مبارک باد دینا شریعت کی رو سے کیسا ہے ؟ خواہ نئے کپڑے ہوں یا جوتے ہوں یا دیگر کوئی چیز ہو؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مستفیض فرمائیں۔

    جواب نمبر: 165459

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 74-75/L=2/1440

    اگر مسلمان کو کوئی خوشی حاصل ہو تو اس کو مبارک باد دینا اور اس کی خوشی میں شامل ہونا درست ہے، نومولود کی ولادت پر مبارک بادی دینا شرع سے ثابت ہے، اسی طرح بہت سے مواقع پر مبارک بادی اور مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی نظیر ملتی ہے نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کا نئے کپڑے پہنے پر پہننے والے کو دعائیں دینا بھی احادیث میں مذکور ہے؛ اس لئے اگر کوئی نئی چیز خریدے تو اس کی مبارک بادی اور دعائیں دینے میں مضائقہ نہیں؛ بلکہ بہتر ہے۔ عن ابن عمر رضی اللہ عنہ: أن رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم- رأی علی عمر قمیصا أبیض، فقال: البس جدیداً، وعِش حمیدا، وَمُتْ شہیداً (احمد: ۲/۴۱) ۔ عن أبي نضرة قال: کان أصحاب رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم- إذا لبس أحدہم ثوباً جدیداً قیل لہ: تبلي ویخلف اللہ علیک۔ (المصنف في الأحادیث والآثار، رقم: ۲۵۰۹۲) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند