• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 164876

    عنوان: تصویر کشی اور سیاسی جلوس کا مسجد میں حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ایک جگہ پر مقامی دارالافتاء یہ فتوی دیں کہ مسجد میں سیاسی جسلہ اور تصویری کشی جائز ہے کیونکہ یہ آج کل کی ضرورت ہے توکیا یہ شرعی ضرورت ہے اور دوسرے دارالافتاء والے کہتے ہیں کہ نہیں یہ ٹھیک نہیں ہے کیونکہ اس میں واضح اور صریح نصوص کے خلاف ورزی ہے ۔ جواب دیکر تسلی فرمالیں۔

    جواب نمبر: 164876

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1434-1241/B=1/1440

    مسجد اللہ کا گھر اور ہماری مقدس عبادت گاہ ہے۔ وہ نماز پڑھنے، اذان دینے ، اللہ کا ذکر کرنے ، اعتکاف کرنے اور بلاکسی معاوضہ کے دینی تعلیم دینے کے لئے بنائی گئی ہے، اس کا احترام کرنا ہمارے لئے ضروری ہے۔ مسجد میں سونا، کمائی کرنا، کھانا پینا، شور و غل مچانا یہ سب مسجد کے آداب و احترام کے خلاف ہے سیاسی جلسہ کی ضرورت روز روڈ پر، میدان میں، کسی ہال میں پوری کی جاسکتی ہے اور تصویر کشی تو ہر جگہ حرام ہے۔ اللہ کے گھر میں ایسی ضرورت پوری کرنا ، اسلام اور اسلامیات کے خلاف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند