متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 164784
جواب نمبر: 164784
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1454-1137/B=12/1439
قرآن پاک میں اللہ تعالی نے ہمیں یہ تعلیم دی ہے کہ جب کوئی فاسق ہمارے پاس خبر لے کرآئے تو پہلے ہم اس کی تحقیق کرلیا کریں، اس کے بعد دوسروں سے بیان کریں۔ اس لئے بلا تحقیق کوئی بات بیان نہ کرنی چاہئے۔ اس میں ذلت و ندامت اٹھانا پڑتی ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص قرآن و حدیث کی تعلیمات کے خلاف اور ناحق فیصلہ کرتا ہے، تو ا س کا وبال اس کے اوپر آئے گا۔ اور آخرت میں ذلت و رسوائی اٹھانا پڑے گی۔ ناحق فیصلہ سے جو نقصان فریق ثانی کو پہونچا ہے اس کی تلافی کرے اور پھر معافی بھی مانگے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند