متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 164159
جواب نمبر: 164159
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1259-1007/B=11/1439
اگر وہ عامل عالم ہے قرآن وحدیث کے احکامات سے واقف ہے اور قرآن کی آیت کا وظیفہ بتاتا ہے یا احادیث کی دعائیں بتاتا ہے یا یہی قرآنی آیات اور حدیث کی دعائیں پڑھ کر پانی پر دم کرتا ہے اور اسی قرآن وحدیث کی دعائیں تعویذ میں لکھتا ہے تو اس کا تعویذ پانی اور وظیفہ عمل میں لانا جائز ہوگا، اور اگر وہ عامل جاہل ہے یا شرکیہ کلمات تعویذ میں لکھتا ہے تو ایسے شخص کا تعویذلینا اور اسے استعمال میں لانا جائز نہ ہوگا، جھاڑ پھونک کا علاج کسی نیک عالم باعمل متبع سنت پرہیزگار سے کرانا چاہیے، جاہل دنیادار سے نہ کرانا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند