متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 164081
جواب نمبر: 164081
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1386-1221/H=12/1439
آج کل حال عامةً ایسا ہوگیا ہے کہ ہرشخص اِسی فکر میں رہتا ہے کہ سب لوگ میرا پورا پورا حق اداء کریں اور میں کسی کا حق نہ اداء کروں اسی لیے والدین کو اولاد سے شکایت ہے کہ اولاد ہمارا حق اداء نہیں کرتی اور اولاد کو والدین کی طرف سے شکایت ہے کہ ماں باپ ہمارا حق ادا نہیں کرتے وغیرہ وغیرہ اور اسلامی حکم یہ ہے کہ ہرشخص دوسرے کا حق اداء کرنے کی فکر رکھے بلکہ مزاجِ اسلام یہ ہے کہ دوسروں کا حق پورا پورا اداء کردو خواہ دوسرے بالکل اداء نہ کریں بلکہ اگر ظلم بھی کریں تو اعلیٰ بات یہ ہے کہ معاف کردیں اور بغیر کسی وجہِ شرعی کے کسی کو برا کہنا گالی دینا بالخصوص اولاد اور ماں باپ کو یہ تو بہت ہی بری عادت ہے کوئی رنجش وغیرہ کا معاملہ کبھی کبھار پیش آجائے تو پہلی فرصت میں مل بیٹھ کر صلح صفائی کرکے سب کو ایک دوسرے کے ساتھ حسن معاشرت سے گذر بسر کا اہتمام کرتے رہنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند