• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 164034

    عنوان: منگنی كے بعد لڑكا لڑكی كو جرمنی وغیرہ لے جاسكتا ہے یا نہیں؟

    سوال: ایک مسلمان جرمنی میں رہایش پزیر ہے اورمنگنی افغانسان میں کیاہے ابہی اسکے منگترہ کہتی ہے کہ اگر آپ افغانستان آتے ہو تو ہمارے شادی ادہر ہوگی ورنہ میں غیر مسلم ملک میں نہیں رہتی ہوں اور اسکی منگتر کہتاہے کہ اگر یھاں میرے ساتھ رہتی ہو تو صحیح ہے ورنہ میں آپ کو طلاق نہیں دیتاہوں آپ ،وہی پہ رہے ۔ اب طلاق نہ ہونے کی صورت میں یہ عورت کسی اور شخص سے منگنی او شادی کرسکتی ہے یا نہیں۔ اور اگر یہ عورت اپنی منگتر کے ساتھ گٰئی اور وہاں غیر حجاب اور فاحشت میں مبتلا ہوگئی تو کس کا مسؤلیت ہے عقبا / اخرت میں۔ جناب اگر جواب عربی میں بمعہ حوالہ کتابیں دیجیے تو آپکے مہربانی ہوگی ورنہ (اردو میں بہیں صحیح ہے )

    جواب نمبر: 164034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1227-1236/B=1/1440

    سوال سے یہ پتہ چلتا ہے کہ لڑکا جرمنی میں رہتا ہے اور لڑکی افغانستان میں دونوں کی ایک دوسرے کے ساتھ صرف منگنی ہوئی ہے۔ ابھی شریعت کے مطابق عقد نکاح نہیں ہوا ہے۔ اب ایسی صورت میں اگر لڑکی کسی فحش کام میں ملوث ہوگئی تو وہ خود اس کی ذمہ دار ہوگی۔ لڑکے پر اس کا وبال نہیں آئے گا۔ خود لڑکی ذمہ دار اور گنہگار ہوگی۔

    نوٹ: اگر عقد نکاح ہوگیا ہے تو شوہر کو چاہئے کہ اپنے ساتھ لے جائے اوروہاں اس کی نگرانی رکھے اور سمجھاتا رہے ورنہ وہ بھی گناہ میں شریک ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند