• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 163788

    عنوان: بیوی بچوں سے دور رہنا بہت مشكل ہے‏‏، گھر آكر كار وبار كرنا چاہتا ہوں مگر والد صاحب اس پر خفا ہوتے ہیں‏، مجھے كیا كرنا چاہیے؟

    سوال: مجھے پوچھنا ہے کہ میں سعودی عرب میں کام کرتا ہوں آج کل یہاں کام بھی نہیں اورمیرے لیے بیوی بچوں سے دور رہنا بہت مشکل ہے اور میں واپس اپنے وطن جا کے وہاں کوئی کام کرنا چاہتا ہوں لیکن میرے والد صاحب نہیں مان رہے ،اس صورت میں مجھے والد صاحب کو خفا کر کے جانا چاہیے ؟ جبکہ بیوی سے دور رہ کر گناہ بھی ہو جاتا ہے کبھی کبھی۔

    جواب نمبر: 163788

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1319-1129/D=11/1439

    بیوی بچوں کے ساتھ رہنا آپ کا بھی حق ہے اور آپ کے بچوں کا بھی، جو امر شرعاً واجب ہے اور ماں باپ اس سے منع کریں اس میں ان کی اطاعت جائز نہیں ہوتی، بیوی بچوں کا حق ادا کرنا شرعاً واجب ہے، لہٰذا والد صاحب کو کسی ایسی بات پر اصرار نہیں کرنا چاہیے جس میں دوسروں کی حق تلفی ہو، بس آپ وطن جاکر اگر ذریعہ معاش کے ملنے کی امید ظن غالب کے درجہ میں ہو تو وہاں جاکر بیوی بچوں اور والدین سب کے حقوق واجبہ ادا کریں۔ والد صاحب کا خفا ہونا کس بنیاد پر ہے؟ بظاہر کوئی شرعی جواز خفا ہونے کا نہیں معلوم ہوتا ہے، ہاں اگر ذریعہ معاش کی وجہ سے اصرار کررہے ہوں تو آپ وطن جائز ذریعہ معاش کا اطمینان کرلیں پھر والد صاحب کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند