متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 163107
جواب نمبر: 163107
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1336-1170/H=11/1439
جس شخص کے عقائد صحیح ہوں یعنی وہ اہل سنت والجماعت اکابر کے عقائد کے مطابق عقائد رکھتا ہو۔ متقی پرہیزگار ہو، صوم و صلوٰة کا پابند ہو حلال حرام میں تمیز رکھتا ہو وہ جادوگر نہیں ہوسکتا اگر وہ آیات مبارکہ اور ادعیہ و وظائف اور بزرگوں کے بتلائے ہوئے جھاڑ پھونک کے طریقوں کو اپنا کر علاج کرتا ہے تو وہ روحانی معالج ہے اور جو شخص مذکورہ بالا صفات سے متصف نہ ہو اس کے احوال و معاملات میں صلاح و فلاح معلوم نہ ہوتی ہو تو اگرچہ اس پر بھی بغیر دلیل شرعی کے جادوگر ہونے کا حکم لگانا جائز نہیں، تاہم اُس سے اور اس کے علاج معالجہ سے علیحدہ رہنا واجب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند