• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 1630

    عنوان:

    خواب میں دیکھا کہ دو قرض خواہ ابو کے پیچھے لگے ہوئے ہو تے ہیں ....

    سوال:

    میرے والد کے انتقال ہو ئے آٹھ یا نو سال ہو گئے لیکن آ ج میں نے ان کے بارے میں ایک خواب دیکھا ۔ خواب یہ ہے، ?میرے خیال سے یہ فجر کا وقت تھا، ابو بری حالت میں ہانپتے ہوئے آتے ہیں اور فورا دروزہ بند کردیتے ہیں کیو نکہ دو قرض خواہ ان کے پیچھے لگے ہوئے ہو تے ہیں ۔ ابو کو ان دونو ں کو ۵۰۰۰ / ررپئے دینا ہے ، میں ابو کو دیکھ کربے تحاشہ روتی ہوں اور کہتی ہوں کہ اب میں آپ کو جانے نہیں دوں گی، اتنی دیر کے بعد آئے ہیں ! میں بہت روتی ہوں ۔ پھر وہ جو دروزہ کھٹکھا رہے ہوتے ہیں ان کے بارے میں ابو کہتے ہیں کہ وہ مجھے مار ڈالیں گے۔ میں کہتی ہوں کہ ابو میں ان کو ۵۰۰۰/ روپئے دیتی ہوں ، آپ بس ہمارے ساتھ رہیں ۔ پھر ان دونوں کو میں ۵۰۰۰/روپئے دیتی ہوں اوروہ چلے جاتے ہیں ۔ ابو اس دوران ایک دفعہ بھی نہیں کہتے ہیں کہ انہیں کچھ دو، سوائے اس کے کہ وہ مجھے مار دیں گے ۔ ان دونوں کے کہنے پر میں ۵۰۰۰/ روپئے دے دیتی ہوں ۔ اور پھر ابو ہمارے ساتھ رہنے لگتے ہیں ۔ پھر میرے تایا کے یٹے عبدالحنان بھائی ( جنہوں نے میرے کے انتقا ل کے بعد ان کا سنبھا لا تھا) ابو سے ملنے آتے ہیں تو عجیب سا منہ بناتے ہیں کہ یہ پھر آگیا! لیکن مجھے پھر بھی دھڑکا لگارہتاہے کہ ابو پھر چلے جائیں گے ۔ میں ہر وقت ان کے ساتھ ساتھ رہتی ہوں ۔ عجیب پاگل پن دیکھتی ہوں۔ ان کو ایک جگہ بٹھا رکھتی ہوں کہ کہیں وہ واپس نہ چلے جائیں? ۔خواب میں یہ بھی میرے ذہن میں ہوتاہے کہ اب ابو واپس آگئے ہیں ، اب ہمارے عبدالحنان بھائی سے جان چھوٹ جائے گی کیونکہ ابھی وہ ہماری مدد کرتے ہیں ۔

    (۱)ان دونوں قرض خواہ کو نہیں جانتی۔براہ کرم، یہ بتائیں کہ کیا مجھے انہیں ڈھونڈنا ہوگا؟ اگر نہیں ڈھونڈ سکتی تو کیا کروں گی؟

    (۲) یہ کہ میں اپنے پاس سے ہی ان کو روپئے دوں اور اگر میرے پاس نہ ہو تو کہیں اور سے بھی لا کر دے سکتی ہوں؟ مجھے اس وقت جوبھی خواب آتے ہیں ان میں اکثر سچے ہوتے ہیں ۔ ابو کے انتقال کا خواب بھی میں نے اسی وقت دیکھی تھی۔ برائے مہر بانی میری مدد کریں۔ میں بہت پریشان ہوں ۔ میں آ پ کے جواب کا بہت شدت سے انتظار کروں گی۔

    جواب نمبر: 1630

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1518/ ھ= 1186/ ھ

     

    دو قرض خواہ کی تعبیر یہ ہے کہ نفس و شیطان پیچھے لگے ہوئے ہیں، ان سے حفاظت اسی صورت میں ہوسکتی ہے کہ آدمی اپنا مال اور اپنی جان حتی المقدرت دین کے مطابق خرچ کرتا رہے، اگر زندگی میں آدمی نفس و شیطان سے بچاوٴ اختیار نہیں کرتا تو قبر حشر میں بھی اس کو بھگتنا پڑے گا، آپ اپنے والدمرحوم کے لیے کچھ مال خیرات کرکے ثواب پہنچاتی رہیں، نیز اور بھی وجوہ ِخیر کو اختیار کرکے ایصالِ ثواب کا اہتمام کرتی رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند