• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 162997

    عنوان: مسجد میں کتاب پڑھنے کے وقت کچھ لوگوں کا الگ ہٹ کر دوسری ضروری باتیں کرنا؟

    سوال: سوال نمبر 1 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک بڑی مسجد کے اندرونی حصے میں فضائل کی کتاب پڑھی جارہی ہو اور کچھ لوگ مسجد کے بالکل باہر صحن میں الگ ہو کر مسجد کے متعلق اہم بات کر رہے ہوں اور ان کی مجبوری ہو اسی وقت بات کرنا ورنہ جن حضرات سے بات کرنی ہے وہ چلے جائیں گے ، تو ان کا یہ عمل جائز ہے یا ناجائز؟ سوال نمبر 2 کیا ان حضرات کو ٹوکنا اور ان سے چیخ کر بات کرنا جو کے مسجد کے احترام کے خلاف ہے ، یہ عمل کیسا ہے ؟ سوال نمبر 3 کیا مسجد میں چیخ چیخ کر ادھم مچانے کی اجازت ہے ؟

    جواب نمبر: 162997

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1356-1192/L=11/1439

    (۱، ۲، ۳) بوقتِ ضرورت مسجد میں اس طور پر بات کرنے کی گنجائش ہے کہ نمازیوں کی نماز یا تلاوت وغیرہ میں مشغول لوگوں کو خلل نہ ہو،صرف باتیں کرنے کے لیے مسجد میں بیٹھنا منع ہے، اگر کوئی بوقتِ ضرورت اس طور پر بات کرتا ہے تو ان حضرات کو ٹوکنا اور چیخ چیخ کر منع کرنا درست نہیں ، حدیث شریف میں مسجد میں شوروغوغا کرنے کی ممانعت آئی ہے ، اس کی رعایت بہرحال ضروری ہے ۔ قال علیہ السَّلامُ :جَنِّبُوامَسَاجِدَکُمْ صِبْیَانَکُمْ وَمَجَانِینَکُمْ وبَیْعَکُمْ وَشِرَاءَ کُمْ وَرَفْعَ أَصْواتِکُمْ وَسَلّ سُیُوفِکُمْ وإِقامَةَحُدُوْدِکُمْ․(شامي:۲/۴۲۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند