• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 162850

    عنوان: کسی کو منانے ہاتھ جوڑنا اور پیروں پر گرجانا؟

    سوال: (۱) حضرت، میرا سوال یہ ہے کہ ایک گھر میں بہت زیادہ تلخ کلامی چل رہی تھی تو لڑائی کے دوران بے بسی اور لاچاری کے عالم میں بہن نے بھائی کو منانے کے لئے ہاتھ جوڑے، پیروں پہ گرگئی اور اس کے آگے سجدے کی حالت میں آگئی کہ معاملہ ختم ہوجائے، کیا یہ کفر اور شرک ہوا؟ کیا وہ لڑکی دائرہ اسلام سے خارج ہوگئی؟ اگر ہاں! تو مسلمان ہونے کے لئے کیا کیا جائے؟ اس لڑکی کے ذہن میں عقیدے کو لے کر شک و شبہات آرہے ہیں کہیں اس حرکت کی وجہ سے جو کہ لاشعوری اور اشتعال کے عالم میں ہوئی ہو تو اس سے عقیدے پر کوئی فرق نہ پڑے، راہنمائی فرمائیں۔ (۲) ایک وضائف کی کتاب میں ایک وظیفہ درج ہے کہ ۱۲۹/ بار یا لطیف پڑھ کے ایک آیت کی تلاوت کرنی ہے اور پھر ۱۲۹/ بار یا لطیف پڑھنا ہے، اس ترتیب کے ساتھ ٹوٹل ۱۶۶۴۱/ دفعہ یا لطیف پڑھنا ہے، کیا یہ وظیفہ پڑھا جا سکتا ہے حاجت کے لئے؟ (۳) قضائے حاجت کے لئے کوئی مجرب وظیفہ بتائیں۔

    جواب نمبر: 162850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1212-1110/M=11/1439

    (۱) صورت مسئولہ میں لاشعوری طور پر جو کچھ ہوا اس سے ایمان پر اثر نہیں پڑا، آئندہ احتیاط رکھے اور توبہ استغفار بھی کرے۔

    (۲) پڑھ سکتے ہیں۔

    (۳) دو رکعت صلاة الحاجہ پڑھ کر اللہ سے اپنی حاجت کی دعا مانگیں یَا حَلَّ المُشْکِلاتِ اور یَا قَاضِیَ الحَجَات کا وظیفہ بھی پڑھ سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند