• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 162137

    عنوان: كسی ملك كی نیشنلٹی حاصل کے لیے وہاں كی کسی عورت سے صرف کاغذی شادی اور اس پر پیسوں کے لین دین کا حکم

    سوال: حضرت مفتی صاحب! یورپی ممالک میں وہاں کی نیشنلٹی حاصل کرنے کے لئے یہ بہت آسان طریقہ ہوتا ہے کہ وہاں کسی عورت سے صرف کاغذی شادی کی جائے (پیپر میریج) وہاں دکھانے کے لئے کہ اسی ملک کی عورت سے شادی کرنے سے وہاں نیشنلٹی ملنے میں آسانی ہو جاتی ہے۔ صرف دِکھاوے کے لئے پیپر میریج کرتے ہیں اور وہ عورت پیپر میریج کے بدلے پیسے بھی لیتی ہے۔ برائے مہربانی یہ بتائیں کہ ایسا کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 162137

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1077-951/N=11/1439

    کسی ملک کی نیشنلٹی حاصل کرنے کے لیے اس ملک کی کسی عورت سے محض کاغذی(فرضی) شادی کرنا سراسر جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے اور اسلام میں جھوٹ اور دھوکہ دہی ناجائز وحرام ہے ؛ اس لیے کسی ملک کی نیشنلٹی حاصل کرنے کے لیے محض کاغذی اور فرضی و جھوٹی خانہ پری کرنا اور جس عورت سے شادی کی خانہ پری کی جائے، اس سے اس پر پیسہ کا لین دین کرنا ناجائز ہے، مسلمانوں کو ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔

    عن ابن عمر أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: إذا کذب العبد تباعد عنہ الملَکُ میلاً من نتن ما جاء بہ الخ (سنن الترمذي، رقم: ۱۹۷۲)، وعن عبد اللّٰہ بن مسعود قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: … إیاکم والکذب؛ فإن الکذب یہدي إلی الفجور، وإن الفجور یہدي إلی النار، وما یزال الرجل یکذِبُ ویتحریَّ الکذب حتی یُکتَب عند اللّٰہ کَذَّابًا (الصحیح لمسلم، کتاب البر والصلة، باب قُبح الکذب وحسن الصدق وفضلہ، ۲:۳۳۶، رقم: ۲۶۰۷ط:بیت الأفکار الدولیة، سنن الترمذي، أبواب البر والصلة، باب ما جاء في الصدق والکذب ۲:۸)، وعن أبي ہریرة رضي اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مرَّ علی صبرةٍ من طعام فأدخل یدہ فیہا فنالت أصابعہ بللاً فقال: یا صاحب الطعام ما ہٰذا؟ قال: أصابتہ الماء یا رسول اللّٰہ! قال: أفلا جعلتہ فوق الطعام حتی یراہ الناس، ثم قال: من غش فلیس منا (سنن الترمذي،أبواب البیوع،باب ما جاء في کراہیة الغش في البیوع ۱:۴۵، رقم: ۱۳۱۵)، لافرق بین الکذب بالکتابة أو التکلم(تکملة رد المحتار ۱: ۱۵۹ط مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند