• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 162016

    عنوان: غیر مقلدین اور بغیر استاد کے عالم.بننے کے بارے میں

    سوال: مولانا میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ غیر مقلدین کون لوگ ہوتے ہیں؟ چند جان پہچان والے احباب ڈاکٹر اسرار احمد کی سی ڈی سن کر اپنی اصلاح کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غیر مقلدین ہیں، ان کے کوئی استاد نہیں ہیں، جتنا علم انہوں نے حاصل کیا ہے وہ بغیر استاد کے حاصل کیا ہے نیز یہ کہ وہ کسی بھی مسلک کو ماننے والے نہیں ہیں وغیرہ وغیرہ۔ اس بات کو مولانا واضح طریقے سے سمجھائیں کہ کیا کوئی شخص بغیر کسی استاد کے عالم بن سکتا ہے ؟ میں نے اپنے طریقے سے سمجھانے کی کوشش کی کہ اگر کوئی عالم کسی شخص کو اپنا استاد نہیں بھی مانتا تب بھی تو جن کتابوں سے اس نے علم حاصل کیا ہے ، اس کے لکھنے والے تو غائبانہ طور پر اس شخص کے استاد ہی ہوں گے نا؟ ساتھ ہی وہ عالم ایک طرف استاد کا انکار کر رہا ہے اور دوسری طرف ان کے شاگردوں کا حلقہ بنا کر درس دیکر ان کی رہنمائی بھی کر رہا ہے تو کیا کتنا صحیح ہے ؟ براے کرم جلد جواب دیکر شکریہ کا موقع عطا فرمائیں۔ نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 162016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1180-951/sd=9/1439

    دنیا کا معمولی فن بھی کسی سکھانے والے سے سیکھنا پڑتا ہے،تو علم دین جس کی گہرائی کی کوئی انتہا نہیں ہے، وہ بغیر کسی سے سیکھے کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے، خود سے کتابیں پڑھ کر کوئی شخص معتبر عالم دین نہیں بن سکتا ، علم دین میں بہت سی گھاٹیاں ایسی آتی ہیں جہاں خود سے غورو فکر کرنے والا گمراہ ہوجاتا ہے، خیر القرون سے استاد شاگرد کا تسلل چلا آرہا ہے، پھر علم دین صرف ظاہری نقوش کو حاصل کرنے کا نام نہیں ہے؛ بلکہ اس کے ساتھ ساتھ باطنی علوم بھی ہیں، جو ایک استاد کی خدمت ، اُن کا ادب و احترام اور تواضع اور انکساری سے حاصل ہوتے ہیں،یہ چیزیں از خود کیسے حاصل کی جاسکتی ہیں ؟ آج کل کے غیر مقلدین تقلید کو بغیر کسی دلیل کے شرک کہتے ہیں، ائمہ مجتہدین پر سب وشتم کرتے ہیں یہ گمراہ اور اہل السنة والجماعة سے خارج ہیں، آپ ان سے نہ الجھیں ، اگر کوئی خود آپ سے گفتگو کرے، تو کسی معتبر عالم دین سے اُس کی ملاقات کرادیں یا پتہ بتادیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند