متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 161927
جواب نمبر: 16192701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1030-893/D=10/1439
مارنا تو بہرحال خلاف ادب ہے، ہنسی میں ہو تو بھی شوہر کی اجازت سے ہو تو بھی۔باقی پیار وومحبت سے ہاتھ رکھ دینا یا مارنے کے انداز پر اٹھاکر پیار سے ہلکے سے رکھ دینا اس طرح کی تفریح کرنا زوجین کے لیے جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے شہر کے پاس ہی ایک گاؤں ہے اس میں ایک شخص ہوتا تھاجو کہ اب فوت ہوچکا ہے۔ لوگ اس کو پیر کہتے تھے، جب تک وہ زندہ تھاتب تک لوگ اس کے پاس جاکے اس کو اپنی پریشانیاں بتاتے تھے۔ واللہ اعلم سچ کہتے تھے یا جھوٹ کہ وہ پیر ایک وقت میں کئی جگہوں پرہوتا تھا، اوراس کے بارے میں اور بھی بہت ساری افسانوی کہانیاں مشہور ہیں۔ اس پیر کا کردار و عمل ایسا تھا کہ ہر وقت چرس پیتا تھا اور لوگوں کو گالیاں بھی دیتاتھا۔ میں تواس کو پیر بالکل بھی نہیں مانتا۔ خیر ایک دفعہ ہمارے محلہ کے ایک استاد جی ہیں ان کا گھرانا کافی مذہبی ہے اور خود بھی اسلامیات کے بارے میں کافی پڑھے لکھے ہیں۔ ایک دفعہ ان سے ایسے ہی اس پیر کے بارے میں بات ہورہی تھی تومیں نے کہاکہ وہ پیر صرف بکواس ہے اور کچھ نہیں، تو انھوں نے کہا کہ ایسا شخص غلط ہے یا صحیح؟ اس کا جوا ب ہمیں وہی دے سکتا ہے جو مذہبی ہو، ان کے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جس پیر جی کا ذکر میں کررہا ہوں وہ مجذوب ہوسکتا ہے۔ آپ بتائیں کہ کیاایسا ہوسکتا ہے کہ ایک شخص جو مہینوں تک غسل نہیں کرتا ہو، نشہ آور دوا پیتا ہو اور راہگیروں کویا اپنے پاس آنے والوں کو گالیاں دیتا ہو کیا وہ مجذوب یا اس درجہ میں آسکتا ہے؟ کیا ایسے شخص سے لوگوں کو بچانے کے لیے اس کو براکہا جاسکتا ہے؟
1285 مناظر