• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 161185

    عنوان: ملازمت کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنا كیسا ہے؟

    سوال: میں کارگو شپنگ کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں، ملازمت کے ساتھ ساتھ اپنے ہی دفتر کے دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر کارگو شپنگ کمپنی کا کام شروع کرنا چاہتا ہوں، جس میں ہم تینوں پارٹنر ہوں گے۔ ہم اپنی نیو کمپنی کا کام دفتری اوقات کے بعد اور اختتام ہفتہ پر کریں گے۔ لیکن ظاہر سی بات ہے جو کام ہماری کمپنی میں چل رہا ہوگا یا انہیں کسٹمرس کے ساتھ یا نئے کسٹمرس کے ساتھ کام کریں گے، ایسا کرنا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟ یہ کام اس لئے بھی شروع کرنا چاہ رہے ہیں کیونکہ ہماری کمپنی کے مالکان اکثر اپنے ملازمین کا بیک اَپ (متبادل شخص) ڈھونڈنے میں لگے رہتے ہیں اور جیسے ہی ان کو کوئی اچھا بندہ ملتا ہے یا تو پرانے ملازم کی وہ اہمیت نہیں ہوتی یا حالات ایسے پیدا ہو جاتے ہیں کہ انہیں ملازمت چھوڑ کر جانا پڑتا ہے۔ اس لئے اپنی فیملی کے تحفظ کے لئے یہ کام کرنا چاہتا ہوں کہ آگے مسئلہ نہ ہو، ایسا کرنا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 161185

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1062-1126/L=10/1439

    دفتری اوقات میں اپنی پوری ذمہ داری ادا کرنے کے بعد خارجی اوقات میں آپ اپنی کمپنی کے متعلق کام کرسکتے ہیں، البتہ آپ جس کمپنی میں کام کرتے ہیں اس کمپنی میں اگر کوئی کسٹمر بھاوٴ تاو کرے تو آپ کے لئے اس کو اپنی ذاتی کمپنی سے معاملہ کرنے کی دعوت ناجائز ہوگا اور یہ ایک طرح کی خیانت ہوگی۔

    مستفاد: وکرہ السوم علی سوم غیرہولو ذمیا أو مستأمنا (وفی الشامی) وکذا البیع علی بیع غیرہ․․․․․ وفي الصحیحین أیضاً : لابیع الرجل علی بیع أخیہ ولا یحطب علی خطبة أخیہ إلا أن یأذن لہ۔ (شامی: ۷/۳۰۵، باب البیع الفاسد ، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند