متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 161172
جواب نمبر: 161172
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:870-757/D=8/1439
بقدر ضرورت علم دین عورتوں کو بھی سیکھنا ضروری ہے، اگر گھر میں پڑھانے والی کوئی دین دار خاتون مل جائے جو ناظرہ قرآن پاک کے ساتھ کچھ سورتوں کا حفظ کرادے اور تعلیم الاسلام دینی تعلیم کے رسالے اور بہشتی زیور پڑھادے پھر اگر بسہولت میسر ہوجائے تو ترجمہ قرآن شریف اور ریاض الصالحین اردو پڑھادے۔
لیکن کوئی خاتون اگر ایسی میسر نہ ہو تو مجبوری میں لڑکیوں کا مدرسہ جہاں پڑھانے والی خواتین ہوں قائم کیا جاسکتا ہے، لڑکیاں محرم کے ساتھ (یا بہت محتاط طریقہ پر جب کہ کسی فتنہ کا اندیشہ نہ ہو) پڑھنے جائیں اور گھر واپس آجائیں مردوں سے اختلاط نہ ہو اور پردہ کا پورا اہتمام رہے تو ایسے مدرسے قائم کرنے کی گنجائش ہے، اقامتی ادارہ بدون سخت مجبوری کے قائم نہ کیا جائے اور قائم ہو تو پورے طور چوکنا اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ کسی فتنے کا دروازہ نہ کھلے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند