• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160993

    عنوان: نیم كے پتے پانی میں ابال كر اور لیموں كا رس ملاكر وضو یا غسل كرنا؟

    سوال: میرے چہرے اور بازو پر اکشر اوقات دانے نکل آتے ہیں جس کی وجہ سے میں نیم کے پتے پانی میں ابال کر اس سے نہاتی ہوں، کیا نیم ملے پانی سے وضو اور غسل کیا جا سکتا ہے ؟ کیونکہ نیم سے پانی کا رنگ ہرا اور ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے ۔ اسی طرح اگرنہاے کی بالٹی میں لیموں کا رس ملا دیا جائے اور اس میں ہلکی سی کھٹاس آجائے تو کیا اس پانی سے بھی غسل کیا جا سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 160993

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:976-905/H=9/1439

    نیم کے پتے ابال کر اور لیموں کا رس ملاکر پانی کی رِقّت وسیلان اگر علی حالہ باقی رہے جیسا کہ عامةً ایسا ہی ہوتا ہے تو ایسے پانی سے وضو اور غسل کرنا درست ہے اگرچہ پانی کا رنگ مزہ بدل جائے وکذا لو طبخ بالماء ما یقصد بہ المبالغة في التنظیف کالسدر والحرض وإن تغیر لونہ ولکن لم تذہب رقتہ یجوز بہ التوضوٴ اھ فتاوی خانیة علی ہامش الفتاوی الہندیة: ۱/ ۱۶ (ط: نورانی کتب خانہ کوئٹہ پاکستان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند