• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160876

    عنوان: کہانی اور شعر و شاعری پڑھانا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ بہت سارے مسلم شاعر اور مصنفین، ناول، کہانی، قصے اور کتاب شائع کرتے رہے ہیں اور اس کے ذریعہ رائلٹی (خود مختاری) طور پر پیسے کماتے ہیں۔ کیا یہ شریعت میں جائز اور حلال ہے؟ کیا ناول، کہانی اور شعر و شاعری پڑھانا اور لکھانا اور کالج میں پڑھانا حرام ہے؟

    جواب نمبر: 160876

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 843-724/D=8/1439

    حق تصنیف اور حق اشاعت کے ہمارے زمانے میں بہ طور مال معروف ہونے کی وجہ سے بعض معتبر علماء نے اس حق کو محفوظ رکھ کر یا بیچ کر پیسے کمانے کو جائز قرار دیا ہے۔

    (۲) لیکن ناول اور افسانہ اگر اس میں عشقیہ فسقیہ مضامین ہوں یا من گھڑت مخرب اخلاق کہانیاں ہوں تو معصیت پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ان کا لکھنا لکھانا بھی گناہ ہے اور شائع کرنا بھی گناہ ہے؛ لہٰذا ایسی گناہ کی باتوں پر مشتمل چیز کو فروغ دے کر پیسے حاصل کرنا کراہت سے خالی نہیں ہے۔

    (۳) ان سے اخلاق و مزا ج بگڑتا ہو تو منع ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند