متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 160781
جواب نمبر: 160781
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 918-785/SN=8/1439
ڈاکٹروں کا دوائیں لکھ کر کمیشن لینا شرعاً جائز نہیں؛ کیونکہ مریض کے لئے مناسب دوائیں تجویز کرنا ڈاکٹر کا فرضِ منصبی ہے، صورت مسئولہ میں ڈاکٹر کی طرف سے دواساز کمپنی کے حق میں کوئی قابل ذکر عمل نہیں پایا جاتا کہ کمیشن کو اس کا معاوضہ قرار دیا جائے، اور ظاہر ہے کہ اس ناجائز کام کے لئے ڈاکٹروں کو ترغیب دینا اور اس کے لئے انہیں تیار کرنا بھی اصولاً ناجائز ہوگا؛ لیکن چونکہ آج کل ڈاکٹر بالعموم کمیشن کے بغیر دوا لکھنے پر آمادہ نہیں ہوتے، اگر ڈاکٹروں کو کمیشن نہ دیا جائے تو کمپنی کی دواوٴں کا چلنا مشکل ہو جائے گا؛ اس لئے مجبوراً ڈاکٹروں کو کمیشن کی بات کہہ دینے کی بھی گنجائش ہوگی گو ڈاکٹر کے حق میں کمیشن لینا بہرحال ناجائز ہی رہے گا، الغرض آپ کی ملازمت دواوٴں کے تعارف کی حد تک تو بلا شبہ جائز ہے؛ باقی مجبوراً کمیشن کی بات بھی کہہ دینے کی گنجائش ہے؛ لیکن بہرحال بہتر یہ ہے تعارف کی حد تک ہی اپنے کام کو محدود رکھیں ورنہ پھر رفتہ رفتہ یہ ملازمت چھوڑ کر کوئی دوسری ملازمت (جس میں اس طرح کا کوئی کام نہ کرنا پڑے) اختیار کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند