• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160781

    عنوان: میڈیکل نمائندہ کے طور پر کام کرنے کا حکم

    سوال: میں ایک طبی نمائندہ ہوں، میرا کام ڈاکٹروں سے ملنا اور ان کو دواوٴں کے بارے میں بتانے کے ساتھ ساتھ یہ کام بھی ہوتا ہے کہ میں ان کو کمیشن کے عوض اپنی دواء لکھنے کو کہوں۔ کمیشن کی مقدار ۲۵/ فیصد یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں ڈاکٹروں کو ہدیہ بھی دینا پڑتا ہے، کیا میرا کام اور میری ملازمت شرعی طور پر ٹھیک ہے؟ کیا کمیشن لینا ڈاکٹر کے لئے بھی ٹھیک ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 160781

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 918-785/SN=8/1439

    ڈاکٹروں کا دوائیں لکھ کر کمیشن لینا شرعاً جائز نہیں؛ کیونکہ مریض کے لئے مناسب دوائیں تجویز کرنا ڈاکٹر کا فرضِ منصبی ہے، صورت مسئولہ میں ڈاکٹر کی طرف سے دواساز کمپنی کے حق میں کوئی قابل ذکر عمل نہیں پایا جاتا کہ کمیشن کو اس کا معاوضہ قرار دیا جائے، اور ظاہر ہے کہ اس ناجائز کام کے لئے ڈاکٹروں کو ترغیب دینا اور اس کے لئے انہیں تیار کرنا بھی اصولاً ناجائز ہوگا؛ لیکن چونکہ آج کل ڈاکٹر بالعموم کمیشن کے بغیر دوا لکھنے پر آمادہ نہیں ہوتے، اگر ڈاکٹروں کو کمیشن نہ دیا جائے تو کمپنی کی دواوٴں کا چلنا مشکل ہو جائے گا؛ اس لئے مجبوراً ڈاکٹروں کو کمیشن کی بات کہہ دینے کی بھی گنجائش ہوگی گو ڈاکٹر کے حق میں کمیشن لینا بہرحال ناجائز ہی رہے گا، الغرض آپ کی ملازمت دواوٴں کے تعارف کی حد تک تو بلا شبہ جائز ہے؛ باقی مجبوراً کمیشن کی بات بھی کہہ دینے کی گنجائش ہے؛ لیکن بہرحال بہتر یہ ہے تعارف کی حد تک ہی اپنے کام کو محدود رکھیں ورنہ پھر رفتہ رفتہ یہ ملازمت چھوڑ کر کوئی دوسری ملازمت (جس میں اس طرح کا کوئی کام نہ کرنا پڑے) اختیار کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند