Q. میں آسٹریلیا میں رہتا ہوں۔ یہاں بہت سارے عرب لوگ ہیں جو کہ امام شافعی رحمة اللہ کی اقتداء کرتے ہیں اور عصر کی نماز پونے پانچ بجے ادا کرتے ہیں، اور میں اپنی عصر کی نماز ان کے وقت سے ایک گھنٹہ کے بعد حنفی وقت کے مطابق ادا کرتا ہوں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ درست ہے یا نہیں ،اورکیا ہمارے پاس اس پر مستند احادیث ہیں؟ اگر ہاں، تو مجھے جواب دیں۔ کیوں کہ وہ کہتے ہیں کہ میں غلط ہوں۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ میں ایک ریسٹوران میں کام کرتا ہوں جس میں مجھے سور کے گوشت کا ٹکڑا کرنا رہتا ہے کیا یہ جائز ہے یا نہیں، کیوں کہ میں نے اپنے رشتہ داروں سے قرض لیا ہے اورمجھے اس رقم کو ان کو واپس کرنا ہوتا ہے اور یہاں میری کوئی اور نوکری نہیں ہے، اس وجہ سے مجھے یہ نوکری کرنی پڑتی ہے۔ برائے کرم مجھے جواب دیں۔