متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 159768
جواب نمبر: 159768
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:798-728/H=7/1439
”دس لاکھ سے اوپر جتنے میں پلاٹ بکے وہ سب تمھارا“ یہ معاملہ اجارہٴ فاسدہ کے قبیل سے کیونکہ اس میں اجرت مجہول ہے ممکن ہے دس لاکھ سے کم میں بکے اور ہوسکتا ہے کہ دس لاکھ ہی میں فروخت اس صورت میں اجرت بالکل ہی نہ ملے گی اور دس لاکھ سے اوپر معلوم نہیں کتنے زیادہ میں بکے اس میں نزاع کے پیش آجانے کا بھی احتمال ہے اس لیے یہ معاملہ درست نہیں، البتہ اگر اجرت صاف طے کرلیں تو یہ معاملہ درست ہوگا۔
------------------------
جواب درست ہے، البتہ اگر اس کے پلاٹ کو فروخت کردیا ہے تو پلاٹ بچوانے کی جو اجرت رائج ہو وہ اجرت پلاٹ بچوانے والے کو ملے گی۔ (ل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند