• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 158795

    عنوان: موبائل یا نجی گفتگو کی بات رکارڈ کرنا اور اس کو نشر کرنا

    سوال: ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے کہ کیا موبائل میں ہو یا نجی گفتگو میں سامنے والے کی بات کو بغیر اس کے علم کے ٹیپ ریکارڈ کرنا اور اس کی اجازت کے بغیر اس کا نشر کرنا شریعت میں کیاحکم رکھتا ہے ؟جبکہ اس سے اس کی یا کسی اور کی شخصیت داغدار ہوتی ہو نیز جب کے سامنے والا اس کو پسند بھی نہ کرتا ہو ۔ جواب مدلل مطلوب ہے ۔

    جواب نمبر: 158795

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 536-433/sd=5/1439

    موبائل یا نجی گفتگو کی بات دوسرے کی اجازت کے بغیر ریکارڈ کرنا اور اُس کو نشر کرنا جائز نہیں ہے ،یہ امانت کے خلاف ہے ، نجی مجلس یا موبائل پر عموما ایسی بات کی جاتی ہے ، جس کو عمومی طور پر نہیں کہا جاتا ، اس لیے یہ باتیں راز ہی کی قبیل کی ہوتی ہیں، آج کل اس میں بے احتیاطی برتی جارہی ہے ،مسلمانوں کو اس میں محتاط کرنا چاہیے ، ایک حدیث میں کہ اگر کوئی شخص گفتگو کر رہا ہو اور درمیان میں وہ ادھر ُدھر دیکھنے لگے (کہ کوئی اس کی بات سن تو نہیں رہا )تو اس کی بات کو امانت سمجھنا چاہیے ۔اذا حدث الرجل الحدیث، ثم التفت، فہی أمانة ۔ ( ترمذی ) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند