متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 158772
جواب نمبر: 158772
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 565-490/D=5/1439
مرد کا ستر ناف کے نیچے سے گھٹنے کے نیچے تک ہے، تنہائی میں بھی اس کا چھپانا فرض ہے، جب آپ سوتے وقت اپنے اوپر رضائی وغیرہ اوڑھ لیتے ہیں تو آپ کا ستر چھپ جاتا ہے؛ لیکن رضائی سے نکلتے وقت دوسرا کپڑا پہننے سے پہلے ستر کھلا رہتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ ایسا کپڑا پہن کر سویا جائے جو ناف سے لے کر گھٹنے تک کے حصے کو چھپالے۔ ووجوبہ عام ولو فيالخلوة علی الصحیح إلا لغرض صحیح (رد المحتار: ۲/ ۷۵) واعلم أن ستر العورة خارج الصلاة بحضرة الناس واجب إجماعا إلا في مواضع، وفي الخلوة خلاف، والصحیح الوجوب إذا لم یکن الانکشاف لغرض صحیح کذا في شرح المنیة (البحر الرائق: ۱/ ۴۶۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند