• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 1584

    عنوان:

    ایک فلم جس کا نام ہے ’خدا کے لیے‘ کیا اسے دیکھنا صحیح ہے؟

    سوال:

    یہاں پاکستان میں ایک صاحب ہیں ،ان کا نام شعیب منصو ر ہے۔ انہو ں نے ایک فلم بنائی ہے جس کا نام ہے؛ خداکے لیے؛ لیکن اس فلم میں شعائر اسلا م کا مذا ق اڑاگیا ہے۔ اس سلسلے میں جب ان سے بات کی جاتی ہے تو ان کا جواب ہے کہ یہ ایک اچھی فلم ہے اور میں اس سلسلے میں مولویوں کی کوئی بات نہیں سننا چاہتا ہوں۔ اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں تاکہ عوام کو اس کے نقصانات سے آگاہ کیا جاسکے۔ جواب کا انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 1584

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 525/ م= 513/ م

     

    اگر مذکورہ فلم جاندارکی تصویروں پر بھی مشتمل ہے پھر تو ایسی فلم منکرات کا مجموعہ ہے، اس لیے کہ تصویر سازی پر احادیث میں بڑی سخت وعید وارد ہے، پھر جس فلم میں شعائر اسلام کا مذاق اڑایا گیا ہو اس فلم کی قباحت کتنی سنگین ہوگی، اس کا احساس ہراس مسلمان کے دل میں ضرور ہوگا جس کے پاس اسلام کی ادنی حمیت و غیرت موجود ہے۔ یہ کام تو وہی کرسکتا ہے جس کے دل سے اسلام کی وقعت و ہیبت رخصت ہوگئی ہو اور یومِ آخرت کا خوف ختم ہوگیا ہو، اگر شخص مذکور کو محض مولویوں کی بات سے نفرت ہوتی تو گوارا تھا لیکن اس نے تو شعائر اسلام کا مذاق اڑاکر یہ ظاہر کردیا کہ اس کو اسلام او ردین و شریعت سے نفرت ہے، اللہ تعالیٰ اس شخص کو ہدایت نصیب کرے اور عامة المسلمین کی اس فلم کے شر سے حفاظت فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند