متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 158378
جواب نمبر: 158378
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 487-459/sd=6/1439
مسجد حرام میں نماز وغیرہ اعمال کرنے کا جو ثواب احادیث میں مذکور ہے ، اس کا تعلق خاص مسجد حرام سے ہے یا مطلق حرم سے ، اس بارے میں علماء کا اختلاف ہے ، دونوں طرح کے اقوال مروی ہیں، بہر حال ! مسجد حرام میں نوافل ، تلاوت قرآن وغیرہ اعمال کی اہمیت متفق علیہ ہے ، اس لیے حتی الامکان مسجد حرام ہی میں اعمال کا اہتمام کرنا چاہیے ، باقی معذوری کی وجہ سے اگر مسجد جانا دشوار ہو، تو حرم کے قیام میں بھی نوافل وغیرہ کا اہتمام ترک نہیں کرنا چاہیے ؛ اس لیے کہ بعض علماء کے نزدیک اس صورت میں بھی مسجد حرام کی فضیلت حاصل ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند