متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 158171
جواب نمبر: 158171
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:441-408/M=5/1439
وہ اسمائے حسنی جو باری تعالیٰ کا اسم علم یا صفت خاصہ کا معنی رکھتے ہوں ان کا استعمال بندوں کے لیے عبد لگائے بغیر درست نہیں، لیکن وہ اسمائے حسنیٰ جو باری تعالیٰ کی صفات خاصہ کے علاوہ دوسرے معنی میں بھی مستعمل ہوں، تو اگر قرآن وحدیث یا تعاملِ امت یا عرفِ عام میں ان کا استعمال بندوں کے لیے ثابت ہو تو ایسا نام رکھنے کی گنجائش ہوگی جیسے عزیز، رشید، حافظ وغیرہ۔
قال في الدر: وجاز التسمیة بعلي ورشید ومن الأسماء المشترکة (الدر المختار: ۵/ ۲۶۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند