• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 158031

    عنوان: کیا حضرت علی (رض) کے اس قول کی کوئی سند ہے ؟

    سوال: سوال: آپ سے کچھ معلومات درکار ہے ، کچھ عرصہ قبل جب میں نے دفتر میں عمرے پر جانے کا ذکر کیا تھا ۔ بات یہ ہورہی تھی کہ لوگوں کے رش(بھیڑ) کو دیکھتے ہوئے جوانی میں حج کرلیا جائے تو زیادہ بہتر ہے ، اس حوالے سے میں نے ایک مثال کے طور پر مسجد نبوی (ص ) میں ریاض الجنہ کے مقام کے حوالے سے تذکرہ کیا کہ وہاں جگہ ملنا ذرا مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس کی فضیلت بہت ہے اور جس نے وہاں نماز ادا کی تو سمجھو اس نے جنت میں نماز ادا کی ۔ تو ایک صاحب نے یہ سوال کیا کہ ہمارے کرپٹ حکمران تو وہاں پروٹوکول کے ساتھ جاتے ہیں ایک صاحب جو (اہل تشیع ہیں) نے اس میں مزید اضافہ کرنا اپنا "فرض اولین" سمجھا اور اللہ جانے کہاں سے ایک واقعہ سنایا کہ "ایک دفعہ کسی نے حیرت کے ساتھ حضرت علی کو خبر دی کہ 1000 لوگ حج کرنے آئے ہیں تو حضرت علی نے فرمایا کہ ایک وقت ایسا آئے گا کہ لاکھوں حج کرنے آئیں گے مگر ان میں سے چند لوگ ہی مسلمان ہوں گے باقی سب جانور ہوں گے " میں نے یہ باتیں سن کر بحث کرنے سے گریز کیا اور خاموشی اختیار کی ۔ معلوم یہ کرنا چاہتا ہوں کہ کیا حضرت علی (رض ) کے اس قول کی کوئی سند ہے ؟

    جواب نمبر: 158031

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:547-493/H=4/1439

    خاموشی اختیار کرنے کے بجائے اُسی شیعہ سے اُس کی سند اور پورا حوالہ معلوم کرنا چاہیےء تھا، چوتھے خلیفہٴ راشد سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ ورضی عنہ کا یہ قول کہیں دیکھا نہیں اور فی الحال تلاش کرنے پر ملا بھی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند