متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 157953
جواب نمبر: 157953
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:421-341/N=4/1439
آپ کے خواب میں اس طرف اشارہ ہے کہ جزیرة العرب سے نور ہدایت کی جو کرن پھوٹی تھی اور حضرات صحابہ کرامنے دنیا میں مختلف گوشوں میں پہنچ کر اسے عام کیا تھا، اب اس پر ضلالت وگمراہی کے بادل چھایا چاہ رہے ہیں اور قیامت اور اس کی بڑی علامات کا وقت قریب آرہا ہے اور ہم جس دور سے گذررہے ہیں، یہ سخت تاریک فتنوں کا دور ہے ؛ اس لیے ہر مسلمان کو چاہیے کہ ایمان اور اعمال صالحہ کی طرف خاص توجہ کرے اور دور حاضر کی گمراہ کن چیزوں سے بہت زیادہ دور رہنے کی کوشش کرے، جس کا آسان راستہ یہ ہے کہ اہل حق علمائے کرام اور مشائخ کاملین سے خاص ربط وضبط رکھے اور ان کی صحبت اور مجالس کی قدر کرے۔اور سفید بادلوں سے اس طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے کہ جو ایمان والے ایمان اور اعمال صالحہ کی فکر کریں گے، ان کے لیے پر فتن دور میں بھی فتنوں سے محفوظ رہنا اللہ تعالی کے فضل سے مشکل نہ ہوگا۔ اللہ تعالی ہم سب مسلمانوں پر خاص فضل فرمائیں اور ضلالت وگراہی کی تمام چیزوں سے مکمل طور پر محفوظ فرمائیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند