متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 157586
جواب نمبر: 157586
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:342-342/D=4/1439
ایک لفظ کے متعدد معنی ہوسکتے ہیں، پس ”حلیم“ کا لفظ جہاں اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے وہیں اس کے درج ذیل معنی بھی ہیں، بردبار، متحمل مزاج، نرم ملائم، ان معانی کے اعتبار سے اس لفظ کا اطلاق کسی انسان پر بھی ہوسکتا ہے جیسے ”زید بردبار انسان ہے“ نیز اللہ تعالیٰ کا یہ صفاتی نام ایسا نہیں ہے کہ غیر اللہ پر اس کا اطلاق نہ ہوسکے۔
اردو کی لغت میں ”حلیم“ کے یہ معنی بھی لکھے ہیں ”ایک قسم کا کھانا جو اناج گوشت اور مسالے ڈال کر پکایا جاتا ہے“ اسے کھچڑا بھی کہتے ہیں۔
پس اس مخصوص کھانے کے لیے ”حلیم“ کا لفظ بولے جانے میں کوئی حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند