• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 157586

    عنوان: کھانے کی ڈش کو حلیم کہنا، جب کہ یہ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام بھی ہے؟

    سوال: حضرت، انٹرنیٹ پر یہ بات کافی چل رہی ہے کہ کھانے کی ڈش (دلیہ) جسے ہم حلیم کے نام سے بھی جانتے ہیں اسے حلیم کے بجائے دلیم کہنا چاہئے کیونکہ حلیم اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔ اس بارے میں وضاحت فرمائیں کہ اس معاملہ میں ہمیں اس کھانے کی ڈش کو کیا کہنا چاہئے؟ کیا حلیم کہنے سے بے ادبی کا اندیشہ ہے؟

    جواب نمبر: 157586

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:342-342/D=4/1439

    ایک لفظ کے متعدد معنی ہوسکتے ہیں، پس ”حلیم“ کا لفظ جہاں اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے وہیں اس کے درج ذیل معنی بھی ہیں، بردبار، متحمل مزاج، نرم ملائم، ان معانی کے اعتبار سے اس لفظ کا اطلاق کسی انسان پر بھی ہوسکتا ہے جیسے ”زید بردبار انسان ہے“ نیز اللہ تعالیٰ کا یہ صفاتی نام ایسا نہیں ہے کہ غیر اللہ پر اس کا اطلاق نہ ہوسکے۔

    اردو کی لغت میں ”حلیم“ کے یہ معنی بھی لکھے ہیں ”ایک قسم کا کھانا جو اناج گوشت اور مسالے ڈال کر پکایا جاتا ہے“ اسے کھچڑا بھی کہتے ہیں۔

    پس اس مخصوص کھانے کے لیے ”حلیم“ کا لفظ بولے جانے میں کوئی حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند