• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 156947

    عنوان: والدہ کے نام پر مسجد کا نام رکھنا

    سوال: حضرت، ہمارے محلہ میں ایک آدمی نے مسجد کے لیے زمین دی ہے، اب وہ اپنی والدہ کے نام پر مسجد کا نام رکھنا چاہتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟ جب کہ اس کے علاوہ ماننے کے لیے تیار نہیں، ہم لوگ کیا کریں؟ براہ کرم! اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 156947

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:339-302/L=3/1439

    وقف سے مقصود اللہ کی رضا ہونی چاہیے ،وقف کردینے کے بعد یہ امید رکھنی چاہیے کہ اللہ رب العزت اس کا ثواب جب تک وہ جگہ باقی ہے اور اس پر نماز پڑھی جارہی ہے عطا فرماتے رہیں گے،اگر یہ مقصود ہو کہ اس کا ثواب والدہ کو پہونچے تو محض نیت اور ارادہ سے ان شاء اللہ اس کا ثواب والدہ کو پہنچتارہے گا ،اس کے لیے مسجد پر والدہ کا نام لکھوانا ضروری نہیں اللہ رب العزت عالم الغیب ہیں وہ دلوں کی حالت کو خوب جاننے والے ہیں، صورتِ مسئولہ میں والدہ کے نام پراس مسجد کا نام رکھنے کی گنجائش ہے ،تاہم مناسب نہیں ،سلف میں سے بعض حضرات اس کو مناسب نہیں سمجھتے تھے۔(عمدة القاری:۴/۸۵۱،فیض الباری:۲/۳۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند