متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 154728
جواب نمبر: 154728
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1359-1111/D=1/1439
آپ کے عمل کو دیکھ کر دوسروں کا آپ کے بارے میں اچھا خیال رکھنا، اور آپ کو نیک سمجھنا اور ان کے اس خیال پر آپ کا دل سے خوش ہونا، کوئی مضر نہیں ہے آپ کو ایسے خیالات کی پروا نہیں کرنی چاہیے حدیث شریف میں آیا ہے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول میں اپنے گھر میں نماز پڑھ رہا تھا، کہ اچانک میرے پاس ایک شخص آیا، مجھے یہ بات اچھی لگی کہ اس نے مچھے اچھی حالت میں دیکھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، اے ابوہریرہ اللہ تعالیٰ تم پر رحم کرے، تمھیں دو اجر مل گئے، ایک خفیہ طور پر عمل کرنے کا، دوسرے علانیہ طور پر عمل کرنے کا (رواہ الترمذی وقال ہذا حدیث غریب) البتہ دوسروں کو دکھانے کے لیے ہی اپنے عمل کو کرنا یا ان کے لیے اس میں حسن پیدا کرنا، ریا اور شرکِ خفی ہے، اس سے بچنا ضروری ہے، حدیث شریف میں آیا ہے من صلّی یرائي فقد أشرک ومن صام یرائي فقد أشرک ومن تصدق یرائي فقد أشرک (رواہ أحمد)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند