• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 151483

    عنوان: دیوبندی۔ بریلوی۔ وہابی۔ ان تینوں جماعت کی صحیح تشریح کیا ہے؟

    سوال: (۱) دیوبندی۔ (۲) بریلوی۔ (۳) وہابی۔ ان تینوں جماعت کی صحیح تشریح کیا ہے؟ اصل سنی کو ہیں؟ اور سنی کی اصل تشریح فرمائیں تاکہ میں صحیح سمجھ سکوں۔ اور آخر میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ وہابی کسے کہتے ہیں؟

    جواب نمبر: 151483

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1035-978/H=9/1438

    (۱) اکابرِ علمائے دیوبند نور اللہ مراقدہم اور ان کے متبعین اہل سنت والجماعت ہیں، بدعات وخرافات سے متنفر رہتے ہیں، عظمتِ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اور محبت اولیاء وسلفِ صالحین رحمہم اللہ تعالیٰ رحمة واسعہ کو حرزِ جان بنائے ہوئے ہیں، اتباعِ سنت ان کا طغرہٴ امتیاز ہے قرآنِ کریم اور حدیث شریف کے سچے خادم ہیں، تفصیل کے لیے تاریخ دارالعلوم دیوبند موٴلفہ مولانا مفتی محمد اللہ صاحب مدظلہ ملاحظہ کریں۔

    (۲) بریلوی فرقہ مولوی احمد رضا خان بریلوی کی طرف منسوب ہے جس فرد یا جماعت کو ذرا سا بھی اس فرقہ سے اختلاف ہوا اس فرد یا جماعت کو اس نے گمراہ اور کافر قرار دیدیا اس فرقہ کی مشہور کتاب تجانب اہل سنة ہے اس کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ پوری دنیا میں اس شرذمہٴ قلیلہ (بریلویہ) کے علاوہ اب دنیا میں کوئی موٴمن ومسلم نہیں ہے ساری دنیا اس فرقہ کے نزدیک اہل کفر سے بھری پڑی ہے، بدعاتِ مروجہ پر سنت کا خول چڑھاکر اپنے آپ کو سنی کہلوانا اس فرقہ کی علاماتِ خاصہ میں سے ہے، محاضراتِ علمیہ بر ردرضاخانیت میں اس کی تفصیل ہے الجنة لأہل السنة میں مولانا علامہ مفتی عبدالغنی صاحب شاہجانپوری رحمہ اللہ تعالیٰ نے بھی عمدہ انداز سے ان امور پر روشنی ڈالی ہے۔

    (۳) شیخ محمد ابن عبدالوہاب نجدی کے متبعین کو عامةً وہابی کہہ دیتے ہیں ہندوپاک وغیرہ ممالک میں بعض بریلوی لوگ جس شخص کو متبع سنت دیکھتے ہیں بالخصوص اکابرِ علمائے دیوبند سے وابستہ عاشقانِ کتاب وسنت کو چڑانے کی خاطر وہابی وہابی کہہ کہہ کر ان کو تکلیف پہنچاتے ہیں، باقی رہا معاملہ شیخ محمد ابن عبدالوہاب نجدی رحمہ اللہ کا سو اس کے متعلق عرض ہے کہ حضرت الحاج مولانا محمد منظور نعمانی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ رحمة واسعہ کی کتاب ”شیخ محمد بن عبدالوہاب نجدی کے خلاف پروپیگنڈہ“ کو بغور ملاحظہ کرلیجئے اس کے بعد کوئی اشکال رہے تو لکھ کر معلوم کرلیں یہ کتاب دیوبند دہلی لکھنوٴ سہارنپور کے کتب خانوں میں قیمتاً ملتی ہے اور بہت بڑی نہیں بلکہ چھوٹی ہی کتاب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند