• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 151414

    عنوان: نفاس كی مدت میں ناخن وغیرہ کاٹنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت جو کہ مدت نفاس میں اپنے ناخن یا بال وغیرہ سے کچھ حصہ کاٹ لیں ۔ تو اس کا کیا حکم ہے ؟ کیا یہ پاک کرکے دفنایا جا ئے گا؟ یا ویسے دفنایا جائے ؟ یا وہ ناخن کو نہ کاٹیں۔ 2 : جمعہ کے دن بعض عورت حیض اور نفاس سے نہیں نہاتی ہیں، کہتی ہیں کہ یہ ناجائز ہے ۔وضاحت فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 151414

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1075-993/sn=9/1438

    (۱) حالتِ حیض یا نفاس میں ناخن یا بال وغیرہ تراشنا مکروہ اور ناپسندیدہ ہے؛ اس لیے نہیں کاٹنا چاہیے؛ البتہ اگر کسی نے کاٹ لیا تو اسے چاہیے کہ کاٹے ہوئے ناخن یا بال کو ویسے ہی دفنادے، دفنانے کا یہ حکم حالتِ جنابت میں کاٹے ہوئے ناخن وغیرہ کے ساتھ خاص نہیں؛ بلکہ آدمی جب بھی ناخن یا بال وغیرہ تراشے تو اس کے تراشے کو دفن کردینا چاہیے یہی بہتر ہے۔ حلق الشعر حالة الجنابة مکروہ وکذا قص الأظافیر کذا فی الغرائب (فتاوی ہندیہ: ۵/ ۳۵۸، ط: زکریا)

    (۲) حیض یا نفاس کے انقطاع پر نہانا ضروری ہے خواہ یہ انقطاع جمعہ کے دن ہو یا کسی اور دن، جمعہ کے دن کے بارے میں عورتوں کا یہ خیال قطعاً درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند