• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 149055

    عنوان: لادین کس کو کہتے ہیں، کیا مسلمان لادین ہوسکتے ہیں؟

    سوال: لادین کس کو کہتے ہیں، کیا مسلمان لادین ہوسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 149055

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 443-417/N=6/1438

    لا دین کا اصل مطلب ہے: جس کا کوئی مذہب ودھرم نہ ہو، یعنی: بے دین شخص؛ البتہ بہ طور مجاز اس کا اطلاق اس شخص پر بھی کردیا جاتا ہے جو مسلمان ہو؛ لیکن اسلام کے کسی اہم تقاضہ کو پورا نہ کرتا ہو، جیسے: ایک حدیث میں ہے: لا دین لمن لا عھد لہ، یعنی: جس شخص میں عہد وپیمان کی پاس داری نہ ہو، گویا وہ بے دین ہے؛ جب کہ ایسا شخص اگر ضروریات دین میں سے کسی چیز کا منکر نہ ہو ، یعنی: اس میں اسلام سے خارج کرنے والی کوئی چیز نہ پائی جاتی ہو تو وہ مسلمان ہی کہلائے گا۔ عن أنس قال: قلما خطبنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إلا قال: ”لا إیمان لمن لا أمانة لہ ولا دین لمن لا عھد لہ“، رواہ البیھقي في شعب الإیمان (مشکاة المصابیح، کتاب الإیمان، ا؛فصل الثاني، ص۱۵، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، قولہ: ”ولا دین“: علی طریق الیقین، قولہ: ”لمن لا عھد لہ“ بأن غدر فی العھد والیمین، قیل:ہذا الکلام وأمثالہ وعید لا یراد بہ الانقلاع؛ بل الزجر ونفي الفضیلة دون الحقیقة، و قیل:یحتمل أن یراد بہ الحقیقة فإن من اعتاد ھذہ الأمور لم یوٴمن علیہ أن یقع في ثاني الحال فی الکفر کما فی الحدیث: ”من یرتع حول الحمی یوشک أ ن یقع فیہ “ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح، ۱: ۱۸۷، ۱۸۸، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند