متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 146589
جواب نمبر: 146589
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 196-124/SN=3/1438
(الف) فتاوی رشیدیہ میں غیر مسلم کی طرف سے ہولی یا دیوالی کے موقع پر ”بہ طور تحفہ“ جو کھانا وغیرہ بھیجتے ہیں اس کے متعلق حکم شرعی دریافت کیا گیا ہے، حضرت گنگوہی رحمہ اللہ نے اس کے کھانے کو درست لکھا ہے، ظاہر ہے کہ اس کھانے میں حرام ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے؛ کیوں کہ یہ ”چڑھاوا“ نہیں ہوتا، عام ”تحفہ“ ہوتا ہے، اگر ”چڑھاوا“ ہو تو اس کے حرام ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔
(ب) فتاوی رشیدیہ میں یہ نہیں لکھا ہے کہ فاتحہ کی شربت اور مٹھائی وغیرہ کھانا جائز نہیں ہے، اس (ص: ) میں تو یہ لکھا ہے کہ ”محرم میں ذکر شہادت حسین علیہ السلام کرنا اگر چہ بروایات صحیحہ ہو یا سبیل لگانا شربت پلانا یا چندہ ”سبیل“ اور شربت میں دینا یا دودھ پلانا سب نادرست اور تشبہ روافض کی وجہ سے حرام ہیں“ اس میں اگر کوئی اشکال ہوتو تحریر کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند