متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 146447
جواب نمبر: 146447
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 259-217/L=3/1438
اس سلسلے میں سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی طریقہ منقول ہونا مستحضر نہیں؛ البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چونکہ آگ کے ذریعے قتل کرنے کو منع فرمایا ہے اس لیے ابتداءً ان کو جلانا یا کھولتا ہوا پانی ڈال دینا مکروہ ہوگا اس کے علاوہ کھٹمل کو مارنے یا نکالنے کے لیے کوئی اور تدبیر دوا وغیرہ کا استعمال کرسکتے ہیں اور اگر یہ چیزیں مفید نہ ہوں تو گرم پانی ان پر ڈالنا درست ہوگا۔ قال فی الہندیة: واحراق القمل والعقرب بالنار مکروہ وطرح القمل حیاً مباح لکن یکرہ من طریق الأدب کذا فی الظہریة (النہدیة: ۵/۳۶۱) وفی الدرالمختار وحرقہم مانصہ: لکن جواز التحریق والتغریق مقید کما فی الشرح السیر بما إذا لم یتمکنوا من الظفر بہم بدون ذالک بلا مشقہ عظیمة فان تمکنوا فلا یجوز ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند