• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 12842

    عنوان:

    مقصد نوشت یہ ہے کہ ایک صاحب نے مجھ سے چند سوالات کئے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں: (۱)حضرت ایوب علیہ السلام کی بیوی ایک تھی یا دو؟ (۲)ایک غیر مسلم جو نہا دھو کر پاک صاف ہو کر مسجد نماز پڑھنے آتا ہے (لیکن ابھی اسلام قبول نہیں کیا ہے) اس سلسلہ میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ (۳)بالغ ہونے کے بعد بہت ساری نمازیں قضا ہوگئی ہیں جس کی تاریخ معلوم نہیں اس کو کیسے ادا کریں؟

    سوال:

    مقصد نوشت یہ ہے کہ ایک صاحب نے مجھ سے چند سوالات کئے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں: (۱)حضرت ایوب علیہ السلام کی بیوی ایک تھی یا دو؟ (۲)ایک غیر مسلم جو نہا دھو کر پاک صاف ہو کر مسجد نماز پڑھنے آتا ہے (لیکن ابھی اسلام قبول نہیں کیا ہے) اس سلسلہ میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ (۳)بالغ ہونے کے بعد بہت ساری نمازیں قضا ہوگئی ہیں جس کی تاریخ معلوم نہیں اس کو کیسے ادا کریں؟

    جواب نمبر: 12842

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 837=647/ل

     

    (۱) مورخین ومفسرین نے جہاں حضرت ایوب علیہ السلام کا قصہ نقل کیا ہے، وہاں ان کی صرف ایک بیوی کا تذکرہ ملتا ہے، بعد تلاش بسیار کے مجھے ایک سے زائد بیوی کا علم نہیں ہوسکا۔

    (۲) جب تک وہ غیرمسلم اسلام قبول نہ کرلے اس وقت تک اس کی نماز کا اعتبار نہیں ہوگا۔

    (۳) بالغ ہونے کے بعد آپ کے جتنی نمازیں قضاء ہوئی ہیں، ان کا اندازہ کرلیں، اور اغلب واکثر کا اعتبار کریں، مثلاً اگر شبہ ہوکہ دو سال کی نمازیں چھوٹی ہیں یا تین سال کی تو تین سال کی نمازیں احتیاطاً قضاء کرلیں، قضاء نمازوں میں وتر بھی شامل ہے، اس لحاظ سے ایک دن کی چھ نمازیں ہوئیں اور قضاء کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہرنماز کے ساتھ ایک نماز بطور قضاء ادا کرلیں، اور قضا کرتے وقت دل میں یہ نیت رکھیں کہ میں قضاء شدہ نمازوں میں سے پہلی یا آخری نماز کی قضاء کررہا ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند